لکھنو ، مدینہ ہے عاشقانِ اردو کا
بھولے سے ہی ان کی خلوت سنوار دیتے ہیں
چاہے جو کرے وہ یہ تو ہے اگلے کی مرضی
ہم روایتًا ہی سب کو ہی پیار دیتے ہیں
قد کسی کا بھی رہ میں
آڑے اب اگر آئے
بار ہی تعلق کا ہم اتار
دیتے ہیں
جب تباہ کاری نفرت کی
دیکھی تو سوچا
چانس اک محبت کو اب کی
بار دیتے ہیں
لکھنو ، مدینہ ہے عاشقانِ
اردو کا
شہر کی محبت میں دل کو
ہار دیتے ہیں
کب تلک چلے گا یہ سلسلہ
کہ ہم وحشی
ناک کے لیے بیٹی کو ہی
مار دیتے ہیں
طنز کرنے والوں سے ہم
کو کیا غرض اعجازؔ
جو وقار دے ہم اس کو
وقار دیتے ہیں
Raziya bano
26-Aug-2022 02:50 PM
نائس
Reply
Rahman
17-Jul-2022 08:53 PM
Osm
Reply
Saba Rahman
17-Jul-2022 08:21 PM
😊😊😊
Reply